بدین ( الاخبار مانیٹرنگ ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹوکے فیصلوں کےپابند ہیں، گھر کے معاملوں پر آصف زرداری کی بات کا پابند ہوں۔بلاول بھٹو زرداری نے بدین میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں پاکستان کے عوام کے ان مسائل کا حل ایک نوجوان قیادت نکال سکتی ہے۔ سابق صدر آصف زرداری کے بیان پر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ہم نے دو رائے پر غور کیا تھا کہ ایک طرف 90 روز کا سلسلہ ہے، جو آئین میں لکھا گیا ہے، تو اجلاس میں پی پی پی کے تمام قانونی ماہرین نے بتایا کہ آئین کے مطابق 90 روز میں انتخابات ہونے چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گھر کے معاملات پر میں صدر زرداری کی باتوں پر پابند ہوں جہاں تک سیاسی باتیں ہیں، آئین کی بات ہے اور جہاں تک پارٹی پالیسی کی بات ہے تو مجھے اپنے کارکنوں اور پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے فیصلوں کا پابند ہوں۔انہوں نے کہا کہ عوام کے چہروں پر لکھا ہوا ہے کہ وہ مشکل اور تکلیف میں ہیں، معاشی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہے، پاکستان میں جب بھی ضرورت پڑی تو عوام نے قربانی دی، اب عوام کا حق ہے کہ وہ پوچھیں حکومت ان کیلئے کیا کر رہی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ کسی کی خواہش تھی کہ عدم اعتماد کی جگہ الیکشن ہوتے تو ہمارا ساتھ نہ دیتے، نگراں حکومت پر کوئی اعتراض نہیں وہ اپنا کام کریں، کیئر ٹیکرز پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں یہ چیئر ٹیکرز نہ بنیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وعدہ کرتا ہوں پیپلز پارٹی کی حکومت عوام کی حکومت ہوگی، بے نظیر بھٹو نے ملکی معیشت کی سمت درست کی، عوام دوست حکومت آتی ہے اپنی زمین اور اپنا مکان جیسے منصوبے آتے ہیں، پیپلز پارٹی واحد چوائس ہے، مشکلات کا سامنا کرتے عوام کا خیال رکھتی ہے، پاکستان میں تمام مسائل کا حل منتخب نمائندے کے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ بدین ٹھٹھہ، سجاول میں ہمارا استقبال کیا گیا، پیپلز پارٹی نےابھی الیکشن مہم شروع نہیں کی لیکن ہر جگہ استقبال کیا گیا، عوام کے چہروں پر لکھا ہوا ہے کہ وہ مشکل اور تکلیف میں ہیں، ہر شخص کو پریشانی ہے کہ خاندان کے لیے کھانے کا بندوبست کیسے کرے۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے جیالے الیکشن کیلئے ہر وقت تیار رہتے ہیں، پیپلز پارٹی نے بلدیاتی الیکشن میں کامیابی حاصل کی اپوزیشن کا صفایا کیا۔انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے، عام آدمی پریشان ہے کہ بچوں کو اسکول کیسے بھیجے، بجلی کا بل کیسے ادا کرے؟ معاشی صورتحال دن بدن ابتر ہوتی جا رہی ہے، جب انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات ہوتے ہیں تو کہا جاتا ہے عوام کی قربانی کا وقت ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 90 میں جب محترمہ نے حکومت سنبھالی تب بھی معاشی مشکلات تھیں، تب بھی پیپلز پارٹی نے ایک سال میں معاشی صورتحال کی سمت بہتر کی، ہم نے روٹی، کپڑا، مکان کا دعویٰ پورا کیا، پیپلز پارٹی اقتدار میں ہوتی ہے تو مزدوروں کی حکومت ہوتی ہے، کوئی اور اقتدار میں آتا ہے تو بزنس مین کی حکومت ہوتی ہے، نفرت اور تقسیم کی سیاست کے بجائے عوام اب مسائل کا حل چاہتے ہیں۔