پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق ممبر صوبائی اسمبلی اجمل وزیر نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی اجمل وزیر نے کہا کہ میں خیبر پختونخوا میں حکومت کا ترجمان تھا، خیبرپختونخوا کا انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ بھی میرے پاس تھا، آج میں اپنا بیک گراؤنڈ بتانے اور سیاسی گفتگو کرنے کیلئے آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کیلئے جان دینے والے کرنل شیر خان کے ساتھ کیا کیا گیا، باہر کی صورتحال بھی ہمارے سامنے ہے، ہم کس طرف جا رہے ہیں، مہنگائی دیکھیں، عوام کی حالت دیکھیں، خیبرپختونخوا کے لوگ خان صاحب کے کان میں جو کہتے تھے وہ یقین کر لیتے تھے۔
اجمل وزیر نے کہا کہ آج میرے پاس دو راستے ہیں، 9 مئی کے معاملے پر خاموش ہو جاؤں یا مذمت کروں، مذمت کروں تو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی ہو جاتی ہے، ہم نے فاٹا کے عوام کو بتایا کہ ہم انہیں اون کرتے ہیں، میڈیا میں 100 میں سے 75 دن میں نیوز کانفرنس کرتا رہا، میں نے اپنی جان سے زیادہ صحافیوں کیلئے کام کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے خان صاحب نے کہا یہ فیصلہ ہے کہ جس پر الزام لگے اسے پیچھے ہٹنا پڑے گا، میرے خلاف خان صاحب نے کمیشن بنایا، ایک ماہ کا ٹائم تھا اور دس ماہ بعد رپورٹ سامنے آئی، دس ماہ بعد بتایا گیا کہ اس ریکارڈنگ میں اجمل وزیر کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اجمل وزیر کو جولائی 2020ء میں کرپشن الزامات پر بطور ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے عہدے سے الگ کر دیا گیا تھا۔