افغانستان میں خواتین کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی لگا دی گئی۔افغان وزارت اعلیٰ تعلیم کی جانب سےبھی سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں تک خواتین طالبات کی رسائی فوری طور پر معطل کرنے کی تصدیق کی گئی ہے۔ طالبان انتظامیہ کی جانب سے یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب یونیورسٹی کی بہت سے طالبات سالانہ امتحانات دیے رہی ہیں۔
عالمی برادری نے افغانستان میں لڑکیوں کی یونیورسٹیوں میں پڑھائی پر پابندی کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس سمیت افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ نے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے افغان خواتین پر نئی پابندیوں کا دفاع نہیں کیا جاسکتا۔
ہمیں افغان خواتین کیساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتنو گوترس نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہر سطح پر لڑکیوں کی تعلیم تک رسائی کو یقینی بنائیں۔ برطانیہ سمیت دیگر ممالک نے بھی طالبان کے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
style=”display:none;”>