ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی عمران خان کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ معاملے کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عمران خان یہ بتانے میں ناکام رہے کہ خانہ کعبہ کے عکس کی گھڑی کس قیمت پر فروخت ہوئی، 2019/20 میں عمران خان نے ٹیکس ریٹرنز میں 8 ملین روپے توشہ خانہ کی مد میں ظاہر کئے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں کہ کوئی تحفہ توشہ خانہ سے ملکیت بنایاجائے اور اس کو گوشوارے میں ظاہر نہ کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کا توشہ خانہ سے تحائف خرید کر بیچنے کا طریقہ کار منی لانڈرنگ والا ہے، 2021 میں کچھ رقم کو ظاہر کیا گیا جسے گزشتہ دو سالوں میں ظاہر نہیں کیا گیا۔
style=”display:none;”>