روس کے صدر ولادی میر پوتن خود گاڑی چلا کر ملک کو کریمیا جزیرے سے ملانے والے پل پر پہنچے اور وہاں موجود سکیورٹی اہلکاروں سے بات چیت کی۔یہ وہی پل ہے جہاں دو ماہ قبل خوفناک دھماکے ہوئے اور آئل ٹینکرز کے قافلے کو آگ لگ گئی تھی۔ اس پل کا افتتاح 2018 میں خود پوتن نے کیا تھا۔ آٹھ اکتوبر کو اس پل کو دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کا الزام روس نے یوکرین پر لگایا تھا۔
style=”display:none;”>