چینی کمپنیاں کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی سمیت دیگربڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں گی۔ بیجنگ میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اورچین کی معروف کمپینوں کے سربراہان اور نمائندوں کے ساتھ ملاقات میں چینی کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے چین کی صف اول کی کمپنیوں کو دورہ پاکستان کی دعوت اور 10 ہزار میگا واٹ شمسی توانائی کے منصوبے پر مل کر کام کرنے کی پیشکش کی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ شمسی توانائی سے 10 ہزار میگاواٹ پیدا کرنے کا جامع پلان بنایا ہے۔ سندھ حکومت کے ہمراہ آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہوں۔ مشترکہ منصوبوں سے دوطرفہ تعلقات بھی فروغ پائیں گے۔
انہوں نے چینی کمپنیوں کوہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایندھن کی لاگت کم ہونے سے تیل وگیس پر اٹھنے والے بھاری غیرملکی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
ملاقات میں وزیراعظم نےگوادر ہوائی اڈے پر کام کی رفتار تیز کرنے اور رواں سال کے آخر تک مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پرچینی کمپنی نے اگلے سال کی ابتدامیں گوادر ہوائی اڈے کی تعمیر کی تکمیل کی یقینی دہانی کرائی۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ آگاہ ہیں کہ ماضی میں بہت مسائل آئے جس پر ہم معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نےکہا کہ اپریل میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کےبعد چینی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ اب تک چینی کمپنیوں کوواجب الادا 160 ارب روپے کی ادائیگی کی جا چکی ہے۔
گزشتہ روز 50 ارب روپے مزید ادا کر دئیے گئے۔ مزید 50 ارب روپے سے ریوالنگ فنڈ قائم کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی ہدایت پر سٹیٹ بینک نے ریوالونگ اکاؤنٹ بھی بنا دیاہے۔۔ جس میں ادائیگیوں کے ساتھ ہی مزید 50 ارب شامل ہوجائیں گے۔
ماضی میں چینی درآمدی کوئلے کی ادائیگیوں میں آنے والے مسائل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دیامیر بھاشا منصوبے میں اراضی کے حصول کے مسائل کو حل کریں گے۔ انہوں نے مہمند ڈیم سے متعلق مسائل حل کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم نے چینی بھائیوں اور بہنوں کے جاں بحق ہونے کے واقعات پر بے حد دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو گرفتار کرلیاگیا ہے اور انہیں مثالی سزا ملے گی۔ چینی بھائیوں بہنوں کی سلامتی اپنے بھائیوں بہنوں کی طرح ہمیں عزیز ہے۔ ان کی سکیورٹی کے لئے بہترین اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ سی پیک اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔
وزیراعظم نےایم ایل وَن اور دیگر منصوبوں میں دلچسپی لینے پر چینی کمپنیوں کے سربراہان کا شکریہ ادا کیا اور کہا وہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران کام کی رفتار کا جائزہ لینے کے لئے تین بار گوادر بندرگاہ کا دورہ کر چکے ہیں۔ وزیراعظم نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی فراخ دلانہ مدد پر بھی چین کا شکریہ ادا کیا۔
style=”display:none;”>