ایران میں مھسا امینی کی موت کے بعد شروع ہونے والے ملک گیر احتجاجی مظاہرے اب چوتھے ہفتے میں داخل ہو گئے ہیں۔ مزید دو اہلکاروں کی موت کے ساتھ ان مظاہروں میں مارے گئے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد اب کم از کم چودہ ہو گئی ہے۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر قالی باف اور عدلیہ کے سربراہ غلام حسین محسنی سے تہران میں ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ ملک میں امن عامہ کو بحال کیا جائے تاکہ ملکی معیشت اور روزگار کا پہیہ چلتا رہے
احتجاج کے حامی ہیکرز نے ایران کے سرکاری ٹی وی چینل کو دوران نشریات ہیک کرکے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خلاف پیغامات کے ساتھ ان کی تصویر نشر کی جو شعلوں میں لپٹی ہوئی تھی۔
style=”display:none;”>