ایران میں حجاب کی خلاف ورزی پر گرفتار خاتون کی پولیس حراست میں موت کے بعد سے شروع ہونے والے مظاہرے ملک کے متعدد حصوں میں پھیل گئے ہیں۔ پولیس کی فائرنگ میں پانچ مظاہرین ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف دارالحکومت تہران سمیت ملک بھر کی یونیورسٹیوں میں مسلسل تیسرے دن بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔ حکام نے دارالحکومت تہران اور ملک کے کرد علاقوں میں انٹرنیٹ پر پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ہی، فسادات سے نمٹنے والی خصوصی پولیس کو بھی تعینات کیا ہے۔
style=”display:none;”>