ملک میں بارشوں کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ خاص طور پر بلوچستان اور سندھ میں تباہی وبربادی سے قیامت صغری کا منظر ہے، ایثاراور قربانی میں ہماری قوم دنیا میں سب سے آگے ہے۔ میں آپ سے تعاون کی درخواست کرتا ہوں صوبائی حکومتوں، وفاقی وصوبائی اداروں اور مسلح افواج کے بھرپور تعاون سے ہم سب ملکر دن رات کام کررہے ہیں، مجموعی طور پر 37.2 ارب روپیہ سیلاب زدگان کیلئے مہیا کئے جارہے ہیں، نقصانات کو پورا کرنے اور متاثرین کی بحالی کے کام کے لئے کھربوں روپیہ کی ضرور ت ہوگی، شہباز شریف
وزیراعظم شہبازشریف نے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں بارشوں کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹنے سے خاص طور پر بلوچستان اور سندھ میں تباہی وبربادی سے قیامت صغری کا منظر ہے،صوبائی حکومتوں ، وفاقی وصوبائی اداروں اور مسلح افواج کے بھرپور تعاون سے ہم سب ملکر دن رات کام کررہے ہیں، مجموعی طور پر 37.2 ارب روپے سیلاب زدگان کیلئے مہیا کئے جارہے ہیں، کھربوں روپے کے نقصانات کو پورا کرنے اور متاثرین کی بحالی کے لئے کھربوں روپے کی ضرور ت ہے۔
جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہاکہ سینکڑوں پاکستانی سیلاب کی بے رحم موجوں کی نذر ہوکراپنے پیچھے جدائی کا غم چھوڑ گئے ہیں، ہم سینکڑوں زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کرتے ہیں،بہت بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہیں، مال مویشی، فصلوں، باغات اور املاک کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم سب مل کر دن رات کام کررہے ہیں، مجموعی طور پر 37.2 ارب روپے مہیا کئے جارہے ہیں، میں نے فی الفور 5 ارب روپے کی رقم این ڈی ایم اے کو جاری کروائی ہے تاکہ ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے اقدامات میں تیزی آئے۔ ہر جاں بحق فردکے خاندان کو10 لاکھ ، زخمیوں ، گھروں کے گرنے اور دیگر نقصانات پر زرتلافی کے علاوہ متاثرین کو25 ہزار روپے نقد کی ادائیگی بڑے پیمانے پر جاری ہے جس کے لئے 80 ارب روپے سے زائد درکار ہیں،
سیلاب سے پہنچنے والے بہت بڑے نقصان کو پورا کرنے اور سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں کی بحالی کے لئے کھربوں روپے کی ضرور ت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات ہمارا فرض ہے جسے ہم محنت، دیانتداری اور غم گساری کے جذبے سے انجام دے رہے ہیں۔ سڑکیں اورپْل بہہ جانے کی وجہ سے زمینی رابطہ کٹنے پر ہیلی کاپٹروں سے مدد لی جارہی ہے۔ اہل وطن کی مدد کی کوششوں کے دوران پاک آرمی کے افسران نے جام شہادت نوش کرکے قربانی کے عظیم جذبے کی روشن مثال قائم کی ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ 2005 کے قیامت خیز زلزلے اور 2010 کے تباہ کن سیلاب کے موقع پر بھی عوام اور ادارے مصیبت میں گِھرے پاکستانیوں کے لئے ایثاراور قربانی کے ایسے ہی عظیم جذبے سے دنیا میں مثال بن گئے تھے۔ پوری قوم آگے بڑھ کر ہاتھ بٹائے تو ہم کئی گنا زیادہ رفتار سے متاثرین کی جلد امداد اور بحالی میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
ایثاراور قربانی میں ہماری قوم دنیا میں سب سے آگے ہے۔ میں آپ سے تعاون کی درخواست کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر ہمارے لئے کوئی مثال نہیں ہوسکتی ۔ جن کی محبت میں انصار نے مصیبت زدہ بھائیوں کے دکھ بانٹ لئے تھے۔
سیلاب زدگان کی مدد کے لئے قائم فنڈ میں دل کھول کر عطیات جمع کرائیں۔ آئیں ! مصیبت زدہ بھائیوں کی انصار مدینہ کی طرح مدد کریں۔ تاکہ محشر کی مشکل گھڑی میں اللہ تعالی ہم پر رحم فرمائے۔ آمین
style=”display:none;”>