کابل کے مدرسے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں افغان مدارس کے ڈائریکٹر رحیم اللہ حقانی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ رائٹرز کے مطابق افغان حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شیخ رحیم اللہ حقانی جاں بحق ہوچکے ہیں۔
طالبان کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ حملہ آور نے دھماکا خیز مواد اپنی پلاسٹک کی مصنوعی ٹانگ میں چھپا رکھا تھا۔ شیخ رحیم اللہ حقانی طالبان حکومت کے حامی اور دہشت گرد تنظیم داعش کے ناقدین میں سے تھے اور وہ خواتین کی تعلیم کے بھی حامی تھے۔ سینیئر طالبان عہدے دار نے رائٹرز سے گفتگو میں کہا کہ یہ ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے، ہم تحقیقات کر رہے ہیں کہ اس حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔
واضح رہے کہ رحیم اللہ حقانی کا تعلق افغانستان کے حقانی نیٹ ورک سے نہیں تھا۔ انہوں نے ماضی میں لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں فتویٰ بھی دیا تھا۔ شیخ حقانی پر اس سے قبل بھی دو قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں جن میں وہ محفوظ رہے تھے۔ ان پر آخری حملہ 2020 میں پاکستان کے شہر پشاور کے ایک مدرسے میں ہوا تھا جس میں تقریباً 7 لوگ جاں بحق ہوئے تھے اور اس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔
style=”display:none;”>