لاہور کے چڑیا گھر نے درجن بھر ببر شیروں کو نیلامی کے ذریعے شہریوں کو فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے، حکام کوتوقع ہے کہ ہر شیر تقریباً 20 لاکھ میں فروخت ہوجائے گا۔ نیلامی میں شرکت پر کوئی پابندی نہیں ہے؛ اس میں کوئی بھی حصہ لے سکتا ہے۔ چڑیا گھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف چڑیا گھر میں دوسروں جانوروں کے لئے کشادہ جگہ نکل آئے گی، شیروں کے لئے گوشت پر اٹھنے والے اخراجات بھی کم ہوجائیں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجینسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ لاہور سفاری چڑیا گھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر تنویر احمد جنجوعہ کا کہنا ہے کہ اس وقت چڑیا گھر میں اتنے زیادہ ببر شیر اور چیتے ہیں کہ انہیں چہل قدمی کے لیے انکے مخصوص احاطے میں جانے کے لیے اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
اس وقت چڑیا گھر میں 29 شیر ہیں، حکام 11 اگست کو ان میں سے 12 شیروں کو، جن کی عمریں دو سے پانچ سال کے درمیان ہیں فروخت کرنے کے لیے نیلامی کا ارادہ رکھتے ہیں۔ چڑیا گھر میں 6چیتے اور 2تیندوے بھی ہیں۔ قدرتی ماحول کے تحفظ کی تنظیمیں شیروں کو فروخت کرنے کی مخالف ہیں۔ماحولیاتی گروپ ڈبلیو ڈبلیو ایف کا کہنا ہے کہ جانوروں کو فروخت کرنے کی بجائے دوسرے بڑے چڑیا گھروں میں منتقل کیا جائے ۔ تنظیم کی عہدے دار عظمیٰ خان کا کہنا تھا کہ’چڑیا گھروں کے درمیان جانوروں کا تبادلہ یا عطیہ کرنا بہت عام بات ہے، ایک بار جب چڑیا گھر جیسا ادارہ جنگلی حیات کی قیمت مقرر کر دیتا ہے تو وہ تجارت کو فروغ دے رہا ہوتا ہے جو جانوروں کے تحفظ کے لیے نقصان دہ ہے۔
style=”display:none;”>