وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے اقدامات کی چوبیس گھنٹے نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔۔ انہوں نے متاثرین کی امداد اور رقوم کی تقسیم کے بارے میں ہر اڑتالیس گھنٹے بعد پیش رفت سے متعلق رپورٹ بھی دینے کی ہدایت کی ہے۔۔وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو بلوچستان کے متاثرہ علاقوں بالخصوص بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار، کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی جیسے علاقوں میں امدادی رقوم کی تقسیم کا عمل تیز کر نے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے سندھ، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے متاثرین کی امداد کا عمل مربوط، موثر اور تیز بنانے کی بھی ہدایت کی ۔ وزیر اعظم نے ملک بھر میں یکساں انداز میں سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین ہم سب کی طرف دیکھ رہے ہیں، کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ متعلقہ حکام متاثرین کو خوراک، ادویات اور رہائش کی سہولیات یقینی بنائیں۔سیلاب زدہ علاقوں میں صفائی، بروقت سپرے کے انتظامات کئے جائیں تاکہ ڈینگی اور دیگر وباؤں سے بچا جاسکے۔ حکام کی طرف سے رپورٹ میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت کے تعاون سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں تیزی لائی گئی ہے۔ خوراک، میڈیکل کیمپ اور شیلٹر کا بندوبست کر دیا گیا ہے۔
style=”display:none;”>