القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کابل میں امریکی ڈرون حملہ میں مارے گئے۔صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں انسدادِ دہشت گردی کی ایک کارروائی کی جس میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ واشنگٹن میں اپنے مختصر خطاب میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ایمن الظواہری نائن الیون کی پلاننگ میں بھی شامل تھے اور وہ اسامہ بن لادن کےبعد دہشت گردی کی تمام ترکارروائیوں کے ماسٹر مائنڈ تھے۔ امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ اس کارروائی میں کوئی سویلین ہلاکت نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی ایمن الظواہری کے خاندان کا کوئی فرد مارا گیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایمن الظواہری کو جب ڈرون حملے میں ٹارگٹ کیا گیا تو وہ کابل کے علاقے شیر پور میں اپنے گھر کی بالکونی میں کھڑے تھے، حکام کاکہنا ہے کہ ان کے اہلِ خانہ اسی گھر میں موجود تھے تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے۔
افغان حکومت نےامریکی ڈرون حملے پر شدیداحتجاج کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی اصولوں اور دوحہ معاہدے کی صریح خلاف ورزی قراردیا ہے۔ طالبان ذبیح اللہ مجاہدنے ایک بیان میں اس حملے کو گذشتہ 20 سال کے ناکام تجربات کو دوہرانے کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا کہ اس قسم کے اقدامات امریکہ اور افغانستان اور خطے کے مفادات کے خلاف ہیں۔
style=”display:none;”>