امریکی ڈپارٹمنٹ آف سٹیٹ کے ترجمان نیڈ پرائیس نے کہا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے حکام کے درمیان مختلف امور پر بات چیت ہوتی رہتی ہے۔ لیکن ہمارا طریقہ کار یہی ہے کہ ہم ایسے نجی سفارتی رابطوں کی تفصیلات پر تبصرے نہیں کرتے۔
وہ چیف آف آرمی اسٹاف اور امریکا کی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن کے درمیان ہونے والے رابطہ کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکا کا پاکستان میں ‘مختلف اسٹیک ہولڈرز’ کے ساتھ رابطہ ہے۔
اردو روزنامے “جنگ” کے نمائیندے نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ جب ان سے ‘چند روز قبل سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی’ کی جانب سے اسسٹنٹ وزیر خارجہ ڈونلڈ لوُ کے ساتھ ہونے والے رابطے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ “اگر ایسی کوئی بات چیت ہوئی ہے” تو میں اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔
رپورٹ کے مطابق، نیڈ پرائس نے یہ بھی کہا کہ “ہم کسی ایک جماعت پر دوسری جماعت کو ترجیح نہیں دیتے، ہم قانون کی بالادستی اور قانون کے مطابق مساوی انصاف کے وسیع ترین اصولوں کے حامی ہیں”
style=”display:none;”>