جاپان کے سابق وزیرِ اعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے، انہیں نارا یونیورسٹی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
جاپان کے سب سے طویل عرصہ تک وزیرِ اعظم رہنے والے شنزو ایبے کو انتخابی مہم میں خطاب کے دوران فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
شنزو ایبے کو 2 گولیاں لگیں،حالت خطرے سے باہر نہیں ہے۔
گولی سابق جاپانی وزیرِ اعظم کے سینے پر لگی ہے، ان پر حملے کے وقت فائرنگ کی آواز بھی سنائی دی۔
شنزو ایبے پر حملے کے فوری بعد ایک یاماگامی تتسویا نام کے ایک شخص کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ملزم کی عمر چالیس سال کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔
جاپان کے سابق وزیرِ اعظم شنزو ایبے ہوش میں نہیں ہیں، انہیں دل کا دورہ بھی پڑا ہے۔ جاپان کی جدید تاریخ میں پہلی دفعہ قومی لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے جاپانی وزیر اعظم پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاپانی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
style=”display:none;”>