افغان عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کو تسلیم کرنے کی راہ میں امریکہ بڑی رکاوٹ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ نہ خود طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی جانب بڑھ رہا ہے اور نہ ہی کسی دوسرے ملک کو ایسا کرنے کی اجازت دے رہا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عبوری حکومت ان تمام شرائط پر پورا اترتی ہے جو عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے کے حوالے سے ضروری ہیں۔ ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ امریکہ اور عالمی برادری کو سمجھنا ہوگا کہ افغان حکومت سے سیاسی تعاون سب کے مفاد میں ہے۔
ترجمان افغان عبوری حکومت کا کہنا تھا کہ دوحہ معاہدے کے بعد امریکہ کو اب دشمن نہیں سمجھتے،امریکہ سمیت عالمی برادری کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں اب القاعدہ کا وجود نہیں رہا،افغانستان پر امریکہ کے حملے کے بعد القاعدہ کے جنگجو افغانستان سے نکل چکے ہیں۔
style=”display:none;”>