صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جمعہ کے روز ہندوستان کے کئی شہروں میں بھارتی مسلمان مظاہرین پر طاقت کے غیر متناسب استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ مظاہرین پر طاقت کے استعمال سے دو بے گناہ مظاہرین کی شہادت واقع ہوئی اور سینکڑوں پرامن مظاہرین کو بلاجواز گرفتار کیا گیا۔
صدر نے مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کو غیر منصفانہ اور قابل مذمت قرار دیا۔ مظاہرین بی جے پی کے دو ممبران کو انتہائی توہین آمیز بیانات اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے پر پارٹی سے بے دخل کرنے اور انکی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔
صدر نے کہا کہ مختلف ’ہندوتوا‘ گروہوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف حیلے بہانوں سے بلا روک ٹوک اور اکثر ریاستی سرپرستی میں تشدد بھارت میں اسلامو فوبیا اور انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحان کا عکاس ہے۔
صدر نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ اپنی ہندوتوا پالیسیوں سے کنارہ کشی اختیار کرے اور اپنی اقلیتوں کو نشانہ بنانا، ان کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا بند کرے اور ہندوستانی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف تشدد اور نفرت پھیلانے کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکے۔
صدر نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ پرامن مظاہرین کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال بند کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ توہین آمیز بیان دینے اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو اپنی اقلیتوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بچانے، ان کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنانے اور انہیں امن کے ساتھ اپنے عقائد پر عمل کرنے کی اجازت دینے کے لیے بھی فوری اقدامات کرنے چاہیے۔
انہوں نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان میں اسلامو فوبیا کی سنگین طور پر بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے۔
style=”display:none;”>