وفاقی وزیر شیری رحمان کی صدارت میں خطرے سے دوچار جنگلی حیوانات اور نباتات کی بین الاقوامی تجارت کے کنونشن اتھارٹی بورڈ کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں تمام غیر ملکی ممالیہ جانوروں کی امپورٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔بڑی جنگلی بلیوں سمیت تمام غیر ملکی ممالیہ کی امپورٹ کا این او سی جاری نہیں کیا جائے گا۔
شیری رحمان نے کہا کہ ہم ان غیر ملکی ممالیہ کو ایک مخصوص رہائش فراہم نہیں کر سکتے جہاں وہ پیدا ہوئے ہیں۔ہمیں غیر ملکی ممالیہ کو اپنے چڑیا گھر اور گھروں میں قید نہیں کرنا چاہیے۔امپورٹ شدہ یہ ممالیہ جانور اذیت ناک قید میں مرجاتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ انسانوں کی طرح ممالیہ جانوروں کو اپنی مخصوص رہائش اور ماحول میں جینے کا حق ہے۔
style=”display:none;”>