اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری کی جانب سے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ کے طریقہ کار میں تبدیلی کے خلاف درخواست واپس لے لی گئی ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے داؤد غزنوی ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ پچھلے الیکشن میں کیا اوورسیز پاکستانیوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کا حق استعمال نہیں کیا؟
کیا سات ہزار پاکستانیوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ووٹ کاسٹ نہیں کیے تھے؟ عارف چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ 1993 میں سپریم کورٹ کے کہنے پر کام شروع ہوا تھا، یہ کام 30 سال میں ہوا تھا جسے واپس کر دیا گیا، عدالت سمجھتی ہے کہ ترمیم سے اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق متاثر نہیں ہوئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آئین کا احترام کرنا چاہئے، پارلے منٹ نے اس معاملے کو دیکھنا ہے، ابھی تو آپ کی پٹیشن قبل از وقت ہے ، صدر نے معاملہ واپس بھیج دیا ہے ۔جب ترمیم ہی نہیں ہوئی تو عدالت کیسے فرض کر سکتی ہے ؟ چیف جسٹس نے کہا کہ عین ممکن ہے جو آپ کہہ رہے ہیں پارلیمنٹ اس پر نظر ثانی کر لے،
ابھی تو آپ نے بل کو چیلنج کیا ہے ترمیم تو ہوئی ہی نہیں ، کیا یہ عدالت پارلیمنٹ سے اختیارات واپس لے لے؟ جب ترمیم ہو جائے تو درخواست گزار درخواست فائل کر سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ امریکہ میں 13 ریاستیں ہیں جو اوورسیز امریکیوں کو ووٹ کا حق ہی نہیں دیتی ہیں۔
style=”display:none;”>