وزیراعظم محمدشہبازشریف کل سے ترکی کا تین روزہ دورہ کررہےہیں ۔اپنے دورے میں وزیراعظم ترکی کےصدررجب طیب اردوان اوردیگر اعلی قیادت سے ملاقات کریں گے۔پاکستان اورترکی گہرے مذہبی ،ثقافتی اور تاریخی اورمثالی رشتے میں بندھے ہیں ۔انقر ہ کی اہم شاہراہ قائداعظم محمدعلی جناح کے نام پر جبکہ دارالحکومت اسلام آباد کی شاہراہ مصطفی کمال اتاترک کے نام سے منسوب ہے۔پاکستان اور ترکی کے قریبی بردارنہ تعلقات کی ایک تابناک تاریخ ہے ۔ دونوں ملکوں نے جنگ اورامن میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ نبھایاہے ۔قربت کا یہ رشتہ کئی دھائیوں پرمحیط ہے ۔عسکری تعاون اورپیشہ ورانہ امور میں بھی دونوں ملک تذویراتی شراکت دارہیں۔
وزیراعظم کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان دوستی اور تعاون کے رشتے کو مزیدمستحکم بنا نے سمیت دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں امکانات کے حوالے سے اہم ثابت ہوگا ۔ترکی کی قیادت کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں اور اہم علاقائی اور عالمی امورپر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔وزیراعظم کی انقرہ میں ترکی کے وزیرخارجہ اور وزیرتجارت سے ملاقات میں اقتصادی تعاون کے فروغ پر بات چیت ہوگی۔
وزیراعظم ترک تاجروں سے ملاقات میں انہیں پاکستان میں کاروبار دوست ماحول اور سرمایہ کاری کےلئے دی جانےوالی مراعات سے آگاہ کریں گے ۔ترکی اورپاکستان اقتصادی تعاون تنظیم کے بانی رکن ہیں ۔دونوں ملک ترکی پذیر ملکوں کی تنظیم ڈی ایٹ کے بھی رکن ہیں ۔ان پلیٹ فارمز کے ذریعےدونوں ملک تجارت ،سرمایہ کاری ،ٹیلی مواصلات ،منیوفیکچرنگ اورسیاحت کے شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کررہےہیں ۔پاکستان کے عوام کو سفر کی معیاری سہولیات کی فراہمی کےلئے ریپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کوفعال بنانے میں ترکی اہم شراکت دار ہے۔
style=”display:none;”>