افغانستان کے لئے اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے انسانی حقوق رچرڈ بینیٹ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کو اس وقت سنگین انسانی اور معاشی بحران کا سامنا ہے جبکہ افغان حکمران اپنی خواتین کو حقوق سے محروم رکھنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔
رچرڈ بینیٹ نے افغانستان کا دورہ مکمل کرنےکے بعد وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا ہے کہ ان کا دورہ افغانستان کامیاب رہا،11 روزہ قیام کے دوران افغان حکام سے ملاقاتیں کیں،کابل،مزار شریف اور قندہار گیا،بعض علاقوں میں جانا ممکن نہیں ہوسکا۔
رچرڈ بینیٹ نے ایک بار پھر انسانی حقوق سے متعلق خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں،خواتین کو حقوق نہیں دیئے جارہے،میڈیا کو پابندیوں کا سامناہے،اقلیتوں خصوصاً اہل تشیع برادری کو مسلسل دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنایا جارہاہے،طالبان کی ذمہ داری ہے کہ افغان شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
انہوں نے ایک بار پھر افغانستان میں لڑکیوں کے سکول کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عبوری حکومت کو سکول کھولنے کی تاریخ کا اعلان کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
اقوام متحدہ کے نمائندہ برائے انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ افغان شہریوں کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امن ہو،انہیں تعلیم اور روزگار ملے،اس سلسلے میں عالمی برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
style=”display:none;”>