نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بےنظیر بھٹوکو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی میں 32 ہزار شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ میں کوئی بے نظیر بھٹو کا دو چیزوں میں مقابلہ نہیں کرسکتا، ایک یہ کہ وہ کسی اسلامی ملک میں منتخب ہونے والی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں اور دوسرا یہ کہ اپنے دور حکومت میں ماں بننے والی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں۔
جیسنڈا آرڈرن نے کہا کہ تقریباً 30 برس بعد بحیثیت وزیراعظم مجھے بھی اپنے دور اقتدار میں ماں بننے کا اعزاز حاصل ہوا، میری بیٹی کی پیدائش 21 جون 2018 کو ہوئی جو بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کا بھی دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1787 میں آئین سازی کے کنویشن کے موقع پر امریکی صدر بینجمن فرینکلن سے پوچھا گیا کہ کیا امریکہ بادشاہت ہو گی یا جمہوری ملک ہو گا؟ انہوں نے مختصر جواب دیا ہے کہ اگر ہم اسے رکھ سکے تو یہ جمہوری ملک ہو گا۔ اس کے دو صدیوں بعد 1989 میں پاکستان کی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے ہاورڈ یونیورسٹی کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ جمہوریت بھی کمزور پڑ سکتی ہے۔
جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ آج کے دور میں حقائق اور افسانے کو آپس میں گڈ مڈ کرنا بہت آسان ہےاور ہر شخص کی اپنی رائے کے مطابق اور کے اپنے ہی حقائق ہوں اور جمہوریت کا بنیادی ستون یعنی اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہو تو پھر ایسے میں یہ یقین کئے بیٹھے رہنا کہ جمہوری طرز حکومت بڑا لچکدار ہوتا ہے ، محض کوتاہ نظری کے سوا کچھ بھی نہیں۔
style=”display:none;”>