وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان سے تیل کی قیمتوں میں دی گئی سب سڈی واپس لینے کا مطالبہ کر رہا ہے جبکہ حکومت عوام کو مزید مہنگائی سے بچانا چاہتی ہے۔ دوحہ میں آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد واپسی پر اپنے ٹویٹر پر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ان کے آئی ایم ایف سے تعمیری مذاکرات ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے آئی ایف ایم کے ساتھ کئے ہوئے اپنے ہی معاہدے کے برعکس تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جس کی وجہ سے پاکستان کا بجٹ خسارہ بڑھ رہا ہے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں۔
اس خسارے کو کم کرنے کےلئے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں دی جانے والی سب سڈی ختم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ سال کے بجٹ اہداف پر بھی تفصیل سے گفتگو ہوئی ہے۔ پاکستان آئندہ سال کے بجٹ میں خسارہ کم کرنا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
ادھر عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے متعلق ایک بیان میں پاکستان کی کارکردگی کی تعریف کی اور ساتھ ہی کہا کہ حکومت کی جانب سے 23 مئی کو بڑھائی جانے والی شرح سود درست سمت میں ایک اچھا قدم ہے تاہم تیل اور بجلی پر دی جانے والی سب سڈی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور 2023 کے بجٹ میں پروگرام کے مقاصد کا حصول ضروری ہے۔
style=”display:none;”>