وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے پی ٹی آئی کی اعلان کردہ دھرنے کی وجہ سے آئی ایف ایف نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث آج ان کو آئی ایم ایف سے بات چیت کے لئے دوحہ جانا پڑ رہا ہے۔ کراچی ایئر پورٹ پر دوحہ روانگی سے پہلے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پالیسی سطح کے مذاکرات کے لئے دوحہ جا رہا ہوں۔
آئی ایم ایف سے آخری مرحلے کے مذاکرات کامیاب ہوں گے اور قوم کے لئے خوش خبری لائیں گے اور معاہدہ کر کے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کے آئی ایم سے معاہدے کے باعث آج پیٹرول ایک سو اور ڈیزل ڈیڑھ سو روپے بڑھانا پڑ رہا ہے مگر وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف نے کہہ دیا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں نہیں بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت ملک کی معیشت کے لئے بارودی سرنگیں بچھا کر گئی ہے اور ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضے لئے ہیں۔ اگر یہ مذاکرات پاکستان میں ہوتے تو ہمیں وزیر اعظم اور پاکستانی حکام سےمشاورت کرنے میں کافی آسانی ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے۔ عمران خان کے دھرنے کے باعث پہلے 2014 میں چین کے صدر شی پنگ پاکستان کے دورے پر نہیں آسکے سکے تھے اور انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی سیاست کو چمکانے کے لیئے ملک کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وہ شوکت ترین سے ایک مدد چاہتے ہیں کہ وہ جھوٹ بولنے کے بجائے قوم سے ایک دن سچ بولیں اور حقائق سے آگاہ کریں۔
style=”display:none;”>