اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ) عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ قرض کے رواں پروگرام کی تکمیل کے لئے پاکستان کو نو جون کو پیش کیے جانے والے بجٹ سمیت تین معاملات پر آئی ایم ایف کو مطمئن کرنا ہوگا۔
ایک غیر ملکی ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایستھر پیریز کہنا تھا کہ 6 ارب 50 کروڑ ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کے اختتام سے قبل آئی ایم ایف بورڈ کی جانب سے جائزہ لیا جانا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی حکام کو آگاہ کیا گیا ہے کہ جون کے آخر میں موجودہ توسیعی فنڈ سہولت کے تحت بورڈ کا صرف ایک اجلاس ہونا باقی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ توسیعی فنڈ سہولت کے تحت حتمی جائزے کی راہ ہموار کرنے کے لیے فارن ایکسچینج مارکیٹ کے کام کو بحال کرنا ہوگا اور آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کے تحت مالی سال 2024 کا بجٹ منظور کرنا اور 6 ارب ڈالر کے فرق کو کم کرنے کے لیے قابل اعتبار مالیاتی وعدوں کو پورا کرنا ہوگا۔
توسیعی فنڈ سہولت کی معیاد ختم ہونے میں صرف تین ہفتے باقی ہیں اور حکومت کو ابھی کئی اقدامات کرنے ہیں۔
تاہم آئی ایم ایف کی جانب سے بیرونی فنانسنگ کے شعبے میں 6 ارب ڈالر پورے کرنے کی شرط کا بھی کہا گیا تاہم پاکستان صرف 4 ارب ڈالرز حاصل کرنے میں کامیاب رہا جو زیادہ تر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے حاصل کیے گئے۔