اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ) وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کمیشن کے خلاف مقدمے کی سماعت کرنے والے بینچ پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے نیا بنچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے دائر کی گئی متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر کا چونکہ مبینہ آڈیو لیکس سے کوئی نہ کوئی تعلق بنتا ہے اس لئے انہیں آڈیو لیکس کمیشن کے خلاف مقدمے کی سماعت سے الگ جانا چاہیے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ 26 مئی کو سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال پر اعتراض اٹھایا گیا لیکن اس کی شنوائی نہ ہوئی، کمیشن کے سامنے ایک آڈیو چیف جسٹس کی خوشدامن سے متعلق ہے، عدالتی فیصلوں اور ججز ضابطہ اخلاق کے مطابق کوئی جج اپنے رشتہ دار سے متعلق مقدمے کی سماعت نہیں کر سکتا، متفرق درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ماضی میں ارسلان افتخارکیس میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اعتراض پر خود کو بینچ سے الگ کر لیا تھا۔