اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) پی ڈی ایم کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد ریڈ زون میں موجود پولیس ، رینجرز یا انتظامیہ کی جانب سے کسی روک ٹوک یا رکاوٹ کے بغیر سرینہ چوک پر لگے آہنی گیٹ کو پھلانگ کر ریڈ زون میں داخل ہوگئی ہے۔ یہ جلوس دھیرے دھیرے چلتا ہو ا اب سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنے پہنچ چکا ہے ۔ ان کے ساتھ ساتھ بینروں اور پرچموں سے آراستہ ایک بڑا کنٹینر بھی سپریم کورٹ کی عمارت کے سامنے لایا گیا ہے۔ اندازہ ہے کہ پی ڈی ایم کے قائیدین اسی کنٹینڑ پر کھڑے ہوکر مجمع سے خطاب کریں گے۔
اس وقت مختلف صوبوں سے حکمراں اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ریلی کی صورت میں آنے والے افراد کو گاڑیاں باہر روک کر پیدل لے جانے کے لئے واک تھرو گیٹس بھی لگائے گئے ہیں۔ شاہراہ دستور کی جانب آنے والے راستوں پر عدلیہ مخالف بینرز آویزاں نظر آتے ہیں جبکہ شاہراہ دستور پر فوج کے حق میں بینرز لگے ہوئے ہیں۔
سپریم کورٹ کے اندر اور باہر پولیس، ایف سی اور رینجرز کے دستے تعینات ہیں لیکن انھوں نے مجمع کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کی یا دفعہ 144 کے تحت اجتماعات پر پابندی کے قانون کو نافذ کرنے کی کوشش نہیں کی ہے۔
حکومتی وزرا کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو احتجاج ریڈ زون سے باہر ڈی چوک پر منتقل کرنے کی درخواست کی گئی تھی تاہم آخری اطلاعات یہی ہیں کہ مولانا فضل الرحمان نے ان کی یہ درخواست مسترد کر دی ہے۔ اس احتجاج میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون نے بھی شرکت کا اعلان کیا ہے۔