اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت کا تحریری حکمنامہ جاری کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
تحریری حکم نامے کے مطابق عمران خان تفتیش میں رکاوٹ ڈالیں تو نیب ضمانت منسوخی کی درخواست کر سکتا ہے، تفتیشی کو جب بھی ضرورت ہو عمران خان ان کے سامنے پیش ہوں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل، ایڈیشنل اٹارنی نے کہا آرٹیکل 245 کا نفاذ ہے، عمران خان کو ریلیف نہیں مل سکتا،
عدالت نے کہا کہ اس مؤقف کا مطلب وہ بنیادی حقوق غصب کرنا ہے جو جمہوری اور اسلامی ریاست کی بنیاد ہیں، تصور نہیں کیا جا سکتا ایک ذمےدار حکومت شہریوں کے لیے انصاف کی رسائی میں یہ رکاوٹ ڈالے گی۔
عمران کیلئے 9 سے زائد کیسز میں غیر معمولی عدالتی ریلیف، بدھ تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا اعتراض درست نہیں، ہائی کورٹ کوڈ آف کرمنل پروسیجر کے تحت بھی کیس سننے کا اختیار رکھتی ہے۔