کس نے کیا کہا:
صدر پاکستان
صدر مملکت عارف علوی نے سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ فعل قرار دیا ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں صدر مملکت نے کہا کہ میں پاکستان کے سابق، اور بہادر وزیر اعظم پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتاہوں۔ انہوں نے لکھا کہ اس افسوسناک واقعہ پر میں نے حکام بالا سے فوری رپورٹ طلب کی ہے، اور اس واقعے میں جاں بحق ہونے والے سیاسی کارکن کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔ صدر علوی نے کہا کہ عمران خان کے قاتلانہ حملے میں بچ جانے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں، یہ حملہ افسوسناک، تشویشناک، مکرو فریب سے پُر اوربزدلانہ ہے۔
بہادر @ImranKhanPTI کے قاتلانہ حملہ میں بچ جانے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ ان کی ٹانگ میں چند گولیاں لگنے سے وہ زخمی ہیں اور امید ہے کہ ان کی حالت نازک نہیں ہے۔ یہ حملہ افسوسناک، تشویشناک، مکر و فریب سے پُر اور بزدلانہ ہے۔ اللہ ان کو اور تمام زخمیوں کو صحت عطا فرمائے۔
— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) November 3, 2022
وزیر آعظم پاکستان
وزیراعظم شہباز شریف نے گوجرانوالہ میں فائرنگ کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سکیورٹی اور تفتیش کے لیے پنجاب حکومت کی بھرپور مدد کرےگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تشدد کی ہمارے ملک کی سیاست میں کوئی جگہ نہیں، عمران خان پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتا ہوں۔
عمران خان کی ریلی میں فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ وزیر داخلہ سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کی ہے۔ عمران اوردیگر زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیےدعاگو ہیں۔سکیورٹی/واقعے کی تحقیقات میں وفاق پنجاب حکومت سےتمام ممکنہ تعاون کرے گا۔ ملکی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) November 3, 2022
وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ہم عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہیں مگر۔’ تفتیش سے پہلے ہی وزیراعظم سمیت 3 افراد پر الزام لگانے کا مطلب ہے کہ تحریک انصاف کا ایک خفیہ ایجنڈا ہے۔’ جیوٹی وی کے ایک پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ “تحریک انصاف کے لوگ جھوٹ بولتے ہیں اور ایک لاش اور اپنے زخموں کو اپنی گھٹیا سیاست کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔”
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان ہمارے ساتھ بیٹھنا ہی نہیں چاہتا، جن کے ساتھ بیٹھنا چاہتا ہے انھیں بھی گالیاں نکالتا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے ساتھ یہ بھی کہا کہ عمران خان کی طرف سے جیسے بیانات ہوں گے ویسا جواب بھی ہوگا۔ نفرت ، مارا ماری اور ایک دوسرے کو تباہ کرنے کی سیاست عمران خان نے شروع کی ہے۔ کون ہے جو نفرت کے بیج بورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفوں سے بات کرنے پر موت کو ترجیح دیتا ہے، قانون قدرت ہے جو نفرت کی آگ لگاتا ہے وہ خود بھی اس آگ سے بچ نہیں سکتا۔عمران خان لاش اور اپنے زخموں کو گھٹیا سیاست کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پہلے بھی ہم پر بہت سے جھوٹے مقدمات درج کرائے، اب بھی مقدمہ کرینگے تو ہم اس کا سامنا کریں گے۔
Today’s unfortunate firing incident requires a high-level investigation as it is a matter of grave concern. Therefore, the Punjab government should constitute a JIT at the earliest to investigate the matter thoroughly.
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) November 3, 2022
وزیر اطلاعات
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان اور دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاع پر دورہ چین سے متعلق آج ہونے والی اپنی پریس کانفرنس موخر کر دی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گوجرانولہ میں فائرنگ کے واقعے پر دورہ چین سے متعلق آج ہونے والی اپنی پریس کانفرنس موخر کر دی ہے۔
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) November 3, 2022
وزیر خارجہ کا بیان
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی عمران خان پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بلاول نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کی جلدصحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔
Strongly condemn the attack on @ImranKhanPTI. Praying for his swift recovery.
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2022
پی ڈی ایم کے سربراہ
جے یو آئی کے رہنما اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ پر فائرنگ افسوسناک ہے، بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے حوالے سے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے، ہم سیاست میں تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دعا ہے کہ اللہ کریم زخمیوں کو جلد صحتیاب کرے۔
اے این پی کے سربراہ کا بیان
اے این پی کے رہنما اسفندیار ولی خان نے فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سیاست میں تشدد کے مخالف تھے، ہیں اور رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے سزا دی جائے اور ایک سابق وزیر اعظم کے احتجاج میں سیکیورٹی کی ناقص صورتحال کی تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی و صوبائی حکومت ملزمان اور غفلت برتنے والوں کو سامنے لائے۔ اے این پی سربراہ نے مزید کہا کہ ہم فائرنگ کے واقعے میں زخمی افراد کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما
سابق صدر آصف زرداری نے عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ آصف زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان اور دیگر کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہوں، واقعے کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں۔
آئی ایس پی آر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر عمران خان پر حقیقی آزادی مارچ کے دوران قاتلانہ حملے پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا کہ گوجرانوالہ کے قریب لانگ مارچ میں فائرنگ کا واقعہ قابل مذمت ہے، ناخوشگوار واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم عمران خان اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
کنیڈا کے وزیر آعظم
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملے کی مذمت کی ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کینیڈین وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان اور ان کے حامیوں پر حملہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا ‘میں اس تشدد کی سختی سے مذمت کرتا ہوں کیونکہ سیاست، جمہوریت یا ہمارے معاشرے میں اس کے لیے کوئی جگہ نہیں۔’
امریکی وزیر خارجہ
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے صوبہ پنجاب میں عمران خان پر ہونے والی فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکا ایک سیاسی ریلی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ کی مذمت کرتا ہے۔ امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ عمران خان اور دیگر زخمی جلد از جلد صحت یاب ہوں، واقعے میں جاں بحق ہونے والے شخص کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ انٹونی بلنکن کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تمام جماعتوں کو پرامن رہنا چاہیے، سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہوتی، تمام جماعتوں سے مطالبہ ہے کہ تشدد،ہراساں کرنے اور ڈرانے سے باز رہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا ایک جمہوری اور پرامن پاکستان کے لیے پُرعزم ہے، ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وہائٹ ہاوس کا بیان
خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان صدر، وائٹ ہاؤس نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ
برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عمران خان پر حملہ افسوسناک ہے۔ عمران خان پر قاتلانہ حملے پر ردعمل دیتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں اس افسوسناک حملے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں اس حملے کے تمام متاثرین سے ہمدردی ہے۔ وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے یہ بھی کہا ہے کہ سیاست میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
سعودی عرب
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عربیہ، پاکستان کے سابق وزیر آعظم عمران خان پر کئے جانے والے قاتلانہ حملے کی کوشش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ بیان میں یقین دلایا گیا ہے کہ ہر مشکل کی گھڑی میں اور درپیش کسی بھی خطرے میں یا ترقیاتی کاموں میں سعودی عرب ہمیشہ پاکستان اور اسکے عوام کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ ہم پاکستان کی ہر اس کوشش کی حمایت کرتے رہیں گے جو وہ تشدد، انتہا پسندی، اور دہشت گردی کے خلاف اٹھائے گا۔ ہماری خواہش ہے کہ پاکستان کے عوام ہمیشہ محفوظ رہیں اوران کا ملک ترقی کی فراہ پر گامزن رہے۔
style=”display:none;”>